سردیوں کے موسم میں چہرے کو خشکیوں سے بچانے کے لیے لوشن استعمال کرتے ہیں۔ ایسے میں اگر کوئی شخص انتہائی کم مقدار میں لوشن لگا کر کسی سفر پہ نکلتا ہے اور نماز کے وقت ایسی جگہ پہنچ جائے جہاں وضو کرتے وقت کوئی صابن یا ایسی کوئی چیز نہ ملے جس سے اس لوشن کو مکمل صاف ہو سکے تو کیا ایسی صورت حال میں صابن استعمال کیے بغیر وضو کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے؟
اگر وضو پہلے کرے پھر لوشن لگائے اور نماز کے وقت تک اسی وضو پر باقی ہو یعنی وضو نہ ٹوٹا ہو تو اسی وضو کے ساتھ نماز بجا لا سکتے ہیں۔ لیکن اگر لوشن لگانے کے بعد نماز کے لیے وضو کرنا پڑے تو دیکھنا ہوگا کہ کیا لوشن کی وجہ سے اعضائے وضو کے جلد تک پانی پہنچ رہا ہے تو وضو درست ہے ایسے وضو کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے لیکن اگر آپ کو یقین ہو جائے کہ پانی جلد تک نہیں پہنچ رہا تو وضو صحیح نہیں ہے اور صابن وغیرہ کا استعمال کر کے ہی وضو کرنا اور نماز بجا لانا ضروری ہے۔